one more protest against Tahira Altaf Dy. DEO EE W KHANPUR






خان پور لشکری ٹاﺅن کی رہائشی صائمہ بشیر دختر بشیر احمد نے وزیر اعلیٰ پنجاب، سیکرٹری تعلیم پنجاب ، صوبائی وزیر تعلیم ، ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان کو درخواستیں ارسال کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میں ایف اے کی طالبہ ہوں کچھ روز قبل اپنے انگلش کے پیپر کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کرنے کے لیے ڈپٹی آفس زنانہ میں گئی اور آفس کا دروازہ کھٹکھٹا کر آفس میں داخل ہوئی تو ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر میڈم طاہرہ الطاف اپنے کمرے میں کچھ افراد کے ساتھ دہی بھلے کھانے میں مصروف تھیں مجھے کمرے میں داخل ہوتا دیکھ کر غصے میں آ گئیں اور مجھے کہا کہ تمھاری جرا±ت کیسے ہوئی اندر داخل ہونے کی میں نے گزارش کی میڈم مجھے اپنے پیپر سے متعلقہ کچھ معلومات درکار تھیں جو مجھے آپ سے ملنے تھیں مگر وہ مزید مشتعل ہو گئیں اور دہی بھلے کی پلیٹ اٹھا کر مجھے ماری جس سے میرے سارے کپڑے گندے ہو گئی اور مجھے غلیظ قسم کی گالیاں دینا شروع کر دیں اور دھکے دے کر مجھے آفس سے باہر نکال دیا ، صائمہ بشیر نے درخواست میں ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر کے رویے سے ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے وہ ذہنی مریض ہوں ان کا فوری میڈیکل چیک اپ کرایا جائے اور ا س اہم سیٹ پر کسی ایماندار اور بااخلاق آفیسر کو تعینات کیا جائے تاکہ آنے والے سائلین کی عزت نفس مجروح نہ ہو ، اس حوالے سے موقف جاننے کے لیے ڈپٹی ایجوکیشن آفیسرسے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے کال اٹینڈ نہ کی ۔

one more protest against Tahira Altaf Dy. DEO EE W KHANPUR