40 Common Mistakes of Teachers in Schools

40 Common Mistakes of Teachers in Schools

Common Mistakes of Teachers in Classroom, what are the possible errors that can be committed by the teacher, classroom management problems faced by teachers, how to help a teacher with poor classroom management, classroom management problems and solutions pdf, challenges of classroom management pdf, effects of poor classroom management pdf, mistakes teachers make and how to avoid them, classroom management problems and solutions ppt,




*🦋اساتذہ کرام کے لیے نہایت اہم مضمون🦋*

*اساتذہ سے سرزد ہونے والی غلطیاں*

درس وتدریس سے بہتر کوئی مشغلہ نہیں اور استاد سے بہتر کسی کا مرتبہ نہیں ہے، لیکن ضروری ہے کہ استاد مخلص ہو، باعمل ہو، بااخلاق اور باکردار ہو، معصوم تو نہیں لیکن غلطیوں اور گناہوں سے دور رہنے والا ہو، اس لیے کہ اگر استاد میں خامی اور غلطی ہوگی تو بچوں کی تربیت پر اس کا بڑا گہرا اثر پڑے گا، آئیے آج دیکھتے ہیں کہ بعض اساتذہ سے کیا کیا غلطیاں سرزد ہوتی ہیں۔

 




*بغیر مطالعہ کے پڑھانا-*
 کلاس میں تاخیر سے پہنچنا، اور وقت سے پہلے نکل آنا

 تعلیم اور تدریس چھوڑ کر کلاس میں موبائل استعمال کرنا، مطالعہ کرنا، اخبار چاٹنا، وغیرہ

 طلبہ کے سوالات کا جواب نہ دینا، یا سوال کرنے پر ناراض ہونا

 انصاف نہ کرنا، کسی طالب علم کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا

 طلبہ کی حاضری نہ لینا

 امتحان کے سوالات بہت مشکل بنانا

 مارنے میں اعتدال نہ برتنا، جانوروں کی طرح پیٹنا

 اسباق بجوں سے صحیح سے نہ سننا اور غلطیوں کی اصلاح نہ کرنا

 طلبہ کو گالی دینا

 غريب، یتیم کمزور سمجھ کر ظلم ڈھانا، کسی کو حقیر سمجھنا

 نام بگاڑنا

 کلاس روم میں داخل ہوتے وقت سلام نہ کرنا الٹا بچوں کو بطور استقبال کھڑے کرانا

 امتحان کا پیپر بتا دینا

 کورس اور نصاب مکمل نہ کرنا

 طلبہ سے مشکل کام کرانا

 ادارے کے اصول و ضوابط کی پابندی نہ کرنا

 ادارہ سے غائب رہنا

 بچوں میں برائی دیکھنے کے باوجود خاموش رہنا

 جس فن میں مہارت نہ ہو پھر بھی زبردستی تدریس کے لیے اس مضمون کو طلب کرنا

 بچوں کی تعلیم پر زیادہ توجہ نہ دینا اور باہر ٹیوشن خوب پڑھانا

 اچانک بیچ سال میں تھوڑی سی مالی منفعت کے واسطے کسی دوسری ڈیوٹی پر چلے جانا

 نمازوں میں سستی کرنا

 طلبہ پر اپنا رعب جمانا، طلبہ کے سامنے ہمیشہ اپنی بڑائی بیان کرنا

 ادارہ کے خادموں درجہ چہارم کے ساتھ بدسلوکی کرنا

 اپنی گھنٹی ختم ہو جانے کے باوجود بھی کلاس سے نہ نکلنا اور دوسرے کا وقت چاٹ جانا

 امتحانات میں ناجائز طریقے سے بچوں کی مدد کرنا

 صفائی کا خیال نہ رکھنا، گندے خراب کپڑے پہن کر کلاس میں پڑھانے آنا

 بچوں سے محبت کرنے میں غلو کرنا

 ناجائز طریقے سے بچوں سے پیسے کھانا

 بچوں کے سامنے منشیات کا استعمال کرنا

 داڑھی چھیلنا کترنا یا کاٹنا
 ادارہ کے وقت میں چوری کرنا، یا پابندی نہ کرنا۔

تنخواہ بڑھانے کی فکر اور اپنی محنت بڑھانے کی فکر نہ کرنا۔

 سکولز کے اصول کی پاسداری نہ کرنا۔

وضع قطع اور ڈریس کے اصولوں کا خیال نہ رکھنا۔

 سکولز کے ذمہ داران کی کمی تلاش کرنا اور ان کی غیبت میں مبتلا ہونا

طلبہ کی تعلیمی ترقی سے غفلت اور وقت کی امانت کو ضائع کرنا۔

سکولز، کالجز سے ہمدردی کا نہ ہونا محض ایک سرکاری ڈیوٹی کا سا برتاؤ کرنا۔

 سکولز کے ذمہ داران اگر بےاصولی پر ٹوکیں تو اپنی بےعزتی سمجھنا

 



یہ چھوٹی بڑی کچھ غلطیاں ہیں جو عام طور پر سکولز، کالجز کے اساتذہ سے سرزد ہوتی ہیں، یہ چند تجربات ہیں، ان میں اضافہ کی گنجائش ہے، اساتذہ کو چاہیے کہ ان تمام غلطیوں سے بچیں، اساتذہ مثالی بنیں، طلبہ کے لیے آئیڈیل اور نمونہ بنیں، خوش اخلاق بنیں، اس لیے کہ طلبہ اپنے اساتذہ کو دیکھ کر بہت کچھ سیکھتے ہیں اور اپنے اساتذہ کی نقالی کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہر قسم کے گناہ سے بچائے اور ہم سب کو معاف فرمائے اور اساتذہ کی خدمات کو قبول فرمائے آمین۔

*ڈاکٹر حافظ شاہ عبدالروف*