NO DEAD LINE FOR DATA ENTRY IN ONLINE STUDENTS INFORMATION SYSTEM

NO DEAD LINE FOR DATA ENTRY IN ONLINE STUDENTS INFORMATION SYSTEM

[pukhto]

لاہور ( آن لائن ) پنجاب  سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب کی جانب سے پنجاب میں تمام سکولوں کو ہدایت جاری کی گئی تھی ۔ کہ وہ سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے تمام طلبا کے ذاتی ڈیٹا کو فوری طور پر ان لائن کیا جائے ۔ اس ضمن میں تمام اضلاع کو ایک مراسلہ جاری کیا گیا کہ جس طرح بھی ممکن ہو اس کام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ اس ڈیٹا کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکے ۔ لیکن  اس کے لیے کسی بھی قسم کی آخری تاریخ مقرر نہ کی گئی تھی ۔ اس ضمن میں جب ایجوکیشن سیکرٹریٹ لاہور سے رابطہ کیا گیا تو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا کہ اس ڈیٹا انٹری کی کوئی آخری تاریخ نہ ہے ۔ اور سکول میں ہر نئےا ٓنے والے طالب علم  کا ڈیٹا ساتھ کے ساتھ آن لائن کیا جائے گا۔  جس کی وجہ سے آن لائن سٹوڈنٹس انفارمیشن سسٹم کام کرتا  رہے گا اور اس کو بند کرنے کی کوئی آخری تاریخ نہ ہے۔

اس سلسلے میں پنجاب کے مختلف اضلاع میں جب رابطہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ فیصل آبا د ، لاہور ، روالپنڈی ، گوجرانوالہ اور اپر پنجاب میں سی ای اوز کی جانب سے  یہ ہدایت جاری کی گئی ہیں ۔ کہ طلبا کے ڈیٹا کو آہستہ آہستہ اور احتیاط کے ساتھ آن لائن فیڈ کیا جائے ۔ تاکہ طلبا کے ڈیٹا میں غلطیاں کم سے کم ہوں ۔ جب کہ جنوبی پنجاب میں صورتحال اس کے برعکس ہے ، وہاں پر کوشش کی جا رہی ہے کہ اس ڈیٹا کو جلد سے جلد پائہ تکمیل کو پہنچایا جائے ۔ اس سلسلے میں سکولوں کو بار بار ڈیڈ لائن دے کر ڈرایا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے آن لائن ڈیٹا میں سب سے زیادہ غلطیاں بھی انہیں اضلاع میں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔  خاص کر پرائمری اور مڈل سکولوں کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا ہے۔ اے ای اوز اور ڈپٹی ڈی ای اوز اپنی کارکردگی کو بہتر شو کرنے کے لئے ان سکولوں کو دھمکیاں تک دے رہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے آن لائن ڈیٹا میں تاریخ پیدائش ، تاریخ داخلہ ، بچے کے گھر کا فاصلہ جیسی غلطیاں معمول کی بات ہے اور  یہ وہ غلطیاں ہیں جن کو   آن لائن سسٹم خوبخود پکڑ لیتا ہے ۔ مثلا اکثر سکولوں نے تاریخ پیدائش اس طرح انٹر کی ہے کہ بچہ ابھی تین سال کا ہے اور وہ  پڑھ بھی تیسری کلاس میں رہا ہے۔ یا اس کی تاریخ داخلہ نرسری میں 2013 ہے اور وہ اس وقت ساتویں کلاس کا طالب علم ہے۔

اس سلسلے میں اعلی حکام سے گزارش ہے کہ و ہ جنوبی پنجاب میں کام کرنے والے سی ای اوز کو احکامات جاری کیے جائیں کہ وہ اے ای اوز کو احکامات جاری کرتے ہوئے اس ڈیٹا کو آہستہ آہستہ انٹر کروائیں  تاکہ جنوبی پنجاب میں ڈیٹا میں آنے والی غلطیوں سے بچا جا سکے ۔ اور  سکول میں ہر نئے ڈاخلے ہونے والے طالب علم کا ڈیٹا بھی ساتھ کے ساتھ اس سسٹم میں فیڈ کیا جائے۔

[/pukhto]

Leave a Reply